اشاعتیں

فروری, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

راجپوت منگرال پارٹ 20

تصویر
  لیفٹیننٹ راجہ زمان علی خان راجہ زمان علی خان سرساوہ کی جانی مانی شخصیت تھے۔ بچپن سے ہی سنجیدہ، متین اور دھن کے پکے تھے۔ پرٹش آرمی جوائن کی، برما کے محاز پر کارِ ہائے نمایاں سر انجام دیے اور سب سے بڑا ایوارڈ "او بی آئی" اور "سردار بہادر" کا خطاب حاصل کیا۔ ر ی ٹائیرمنٹ کے بعد سماجی خدمات می ں جت گئے، گورنمنٹ کی ط رف سے منصف مقرر ہوئے۔ اپنی آخری سانسوں تک علاقہ کے لوگوں کی خدمت کرتے رہے۔  راجہ زمان علی خان علاقہ کی مشہور شخصیت راجہ منصب داد خان کے گھر پیدا ہوئے۔ وہ بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ راجہ زمان علی خان کا نسب آٹھویں پشت میں راجہ سر بلند خان عرف پہاڑ خان سے جا ملتا ہے۔ یہ راجہ سر بلند خان عرف پہاڑ خان کے منجھلے بیٹے سوار خان عرف ب وڑھے خانیاں کے درمیانے بیٹے ہدایت خان کی اولاد میں سے ہیں۔   راجہ زمان علی خان بچپن سے ہی سب بچوں سے جدا تھے۔ وہ بہت سنجیدہ اور کم گو، مگر دھن کے پکے تھے۔ گھریلو حالات زیادہ اچھے نہ تھے اس کے باوجود آپ کے والد صاحب نے آپ کو ضلع راولپنڈی کے ایک سکول میں داخل کروایا جو اس وقت کرپا چراہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہاں آپ نے کچھ عرصہ تعلی

راجپوت منگرال پارٹ 19

تصویر
 راجہ سخی دلیر خان   برِ صغیر کی تحریکِ آزادی کے نامور کارکن راجہ سخی دلیر خان کا تعلق وادی سرساوہ سے ہے۔ انھوں نے کشمیر کی تحریکِ آزادی میں مجاہدِ اول کا کردار ادا کیا۔ آزاد حکومتِ ریاست جموں کشمیر نے ان کی خدمات کے اعتراف میں "کشمیر میڈل" عطا کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل غلام محمد ملک نے انھین تعریفی سند عطا کی۔ انھوِں نے راجوری کو فتح کر کے مقامی کمانڈروں کے حوالے کر دیا تھا۔ مگر بدقسمتی سے شہر پر قبضہ برقرار نہ رکھا جا سکا۔ کوٹلی سے ڈوگرا فوج کو مار بھگانے میں آپ نے اہم کردار ادا کیا۔  آپ تعلیم میں درمیانے طا لبعلم تھے لیکن  آپ محنت پر یقین رکھتے تھے۔ راجہ سخی دلیر خان، راجہ محمد خان کے گھر 13 دسمبر 1924 کو پیدا ہوئے۔ آپ کی پیدائش علاقہ سرساوہ کے ایک دور افتادہ گائوں "نین سکھ" میں ہوئی آپ نے ابتدائی تعلیم سہنسہ لوئر مڈل سکول سے حاصل کی۔ آپ تعلیم میں درمیانے طالبِ علم تھے لیکن آپ محنت پر یقین رکھتے تھے اور محنت ہی سے سب کچھ حاصل کرنا چاہتے تھے۔ راجہ سخی دلیر خان کے والد نے 1934ء میں وفات پائی۔ اس وقت راجہ سخی دلیر خان کی عمر تقریباً دس سال تھی۔ والد کی وفات کے بعد گھریلو ح