منگرال راجپوت کتاب پارٹ 15

 ڈاکٹر شاہنواز خان



علاقہ سہنسہ کے نامور طبیب ڈاکٹر راجہ شاہ نواز خان کا تعلق وادیء سہنسہ کے گائوں کٹھاڑ سے ہے۔ انھوں نے اپنی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی۔ ڈاکٹر بننے اور اہنے پسماندہ لوگوں کو طبی سہولیات بہم پہنچانے کے لیے اپنے علاقہ کا انتخاب کیا۔ بیس سال تک اپنے لوگوں کا علاج معالجہ کرتے رہے۔ آج کل پیرا میڈیکل سکول میر پور کے پرنسپل ہیں۔

ڈاکٹر شاہنواز خان 08 ستمبر 1958ء میں سہنسہ کے ایک گائوں کٹھاڑ  میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام راجہ کریم داد خان ہے۔ ڈاکٹر شاہنواز خان کا نسب گیارہویں پشت میں راجہ سر بلند خان سے ملتا ہے۔ راجہ سر بلند خان عرف پہاڑ خان راجہ سینس پال کے بڑے بیٹے راجہ دان خان کی اولاد سے ہیں۔ راجہ سر بلند خان کا نسب آٹھوِیں پشت میں راجہ سینس پال سے جا ملتا ہے۔  راجہ سر بلند خان عرف پہاڑ خان نے دو شادیاں کیں۔ پہلی بیوی سے دو بیٹے ہیں جن کی اولاد کٹھار [سہنسہ] میں آباد ہے۔ جب کہ دوسری بیوی سے دو بیٹے ہیں۔ بڑے بیٹے کی اولاد سرساوہ میں آباد ہے۔ جب کہ چھوٹے بیٹے کی اولاد کا تاریخ میں کہیں پتا نہیں ہے۔ یوں سرساوہ اور علاقہ کٹھاڑ میں بسنے والے منگرال راجہ سر بلند خان عرف پہاڑ خان کی اولاد سے ہیں۔

ڈاکٹر شاہ نواز خان کے والد بہت پڑھے لکھے نہ تھے۔ البتہ خواندہ ضرور تھے۔ آپ کے والد کی پیدائش 1915ء میں ہوئی  اور وہ کوئٹہ میں بیکری کا ذاتی کاروبار کرتے تھے۔ 1935ء میں جب کوئٹہ میں زلزلہ آیا تو آپ کے والد وہاں موجود تھے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ کوئٹہ کے اس زلزلے میں بہت نقصان ہوا جس میں لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے تھے۔ آپ کے والد صاحب نے امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ  کر حصہ لیا اور بہت سے لوگوں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا ۔

راجہ شاہنواز خان نے چوتھی جماعت تک ابتدائی تعلیم کوئٹہ کے کنٹونمنٹ سکول میں حاصل کی۔ پانچویں سے ساتویں جماعت تک کٹھاڑ لوئر مڈل سکول میں زیر تعلیم رہے۔ آٹھویں جماعت میں آپ سنڈے من ہائی سکول کوئٹہ میں داخل ہوئے۔ آپ نے میٹرک 1976ء میں کنٹونمنٹ ہائی سکول کوئٹہ سے امتیازی نمبروں میں پاس کی۔ 1978ء میں آپ نے ایف ایس سی کینٹ پبلک کالج کوئٹہ سے پاس کی۔ 80-1979ء میں آپ میڈیکل کے شعبہ میں ضلع کوٹلی کی سیٹ پر نامزد ہوئے۔ آپ میڈیکل کی تعلیم کے لیے بولان میڈیکل کالج کوئٹہ میں  داخل ہوئے جہاں سے آپ نے 1986ء میں ایم بی بی ایس مکمل کی۔ آپ تعلیم میں بہت ذہین ہونے کے ساتھ ساتھ حد درجہ محنتی بھی تھے۔

سنہء 1988 میں آپ کی پہلی تعیناتی بحیثیت میڈیکل آفیسر بیسک ہیلتھ یونٹ چھوچھ میں ہوئی۔ پھر یکے بعد دیگرے آپ کوٹلی، سہنسہ، سہر منڈی، ہولاڑ اور پلیٹ سیداں میں بحیثیت میڈیکل آفیسرتعینات رہے۔ آپ کا شمار کوٹلی کے لائق ترین ڈاکٹرز میں ہوتا ہے۔ 91_1990میں آپ میڈیکل کی مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے لاہور چلے گئے۔ آپ نے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ لاہور سے چائلڈ سپیشلست کا کورس مکمل کیا۔ واپس آ کر مختلف جگہوں پر تعینات رہے اور لوگوں کی خدمت میں مصروفِ عمل رہے۔

سنہء 2007 میں آپ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سہنسہ میں بحیثیتِ میڈیکل سپرنٹینڈنٹ تعینات ہوئے۔ آپ 2010 تک یہاں خدمات سرانجام دیتے رہے۔ سال 2010 میں آپ کا تبادلہ میر پور کر دیا گیا۔ آپ اس وقت سے اب تک پرنسپل پیرا میڈیکل سکول میر پور میں تعینات ہیں۔ آپ ایڈمنسٹریشن میں ایک قابل شخصیت جانے جاتے ہیں۔ دورانِ سروس آپ نے کبھی کسی کی سفارش نہیں سنی اور ہر کام کو میرٹ پر کرنے کی پوری کوشش کی۔ 

ڈاکٹر شاہ نواز خان ایک سخت گیر موقف رکھنے والی شخصیت کے طور پر پورے آزاد کشمیر میں جانے جاتے ہیں۔ آپ نے کبھی کوئی کام آئیں و قانون سے ہٹ کر نہ کیا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی انھی اپنے اصولوں پر ثابت قدم رکھے اور ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرنے کی توفیق دے۔ آمین۔

بلاگرراجہ ممتاز احمد

        نوٹ: بلاگر کا کتاب کے کسی بھی متن سے متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں ہے۔

 

   

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

MANGRAL RAJPOOT BOOK PART 9

منگرال راجپوت کتاب پارٹ 11

MANGRAL RAJPOOT BOOK PART 7