منگرال راجپوت کتاب، پارٹ 1

منگرال راجپوت
 قبیلہ کی تاریخ، شجرہ ہائے نسب اوراہم شخصیات کا تعارف

 تصنیف: راجہ نوید احمد

اے انسانوں، ہم نے تم ایک مرد اور ایک عورت سے بنایا اور تمہاری ذاتیں اور قبیلے بنائے تا کہ تمہاری آپس میں پہچان ہو۔ تحقیق اللہ کے ہاں وہی زیادہ عزت والا ہے جو زیادہ متقی ہے۔ بے شک اللہ علم والا خبردار ہے۔
سورۃ حجرات آیت ۱۳
پیش لفظ 
بچپن سے ہی مجھے اپنے خاندان کے بارے میں جاننے کا اشتیاق تھا۔ سو میں اپنے والد سے اکثر اپنے آبا و اجداد کے بارے میں سوال پوچھا کرتا تھا۔ مگر جلد ہی بھول جاتا تھا۔  تب میرے والد مجھے کہا کرتے تھے تم ابھی چھوٹے ہو اس لیے یہ نام تمہیں یاد نہیں رہتے، جب بڑے ہو جاءو گے تو یاد رکھنا آسان ہو جاءے گا۔
بچپن کی یہ میری خواہش لاشعور میں کہیں دبی رہی اور جب میں نے اپنی تعلیم مکمل کر لی اور بر سرروزگار ہو گیا تو اس خواہش نے ایک بار پھر انگڑائی لی۔ اب بھی مجھے اپنے قبیلہ کی تاریخ اور شجرہ نسب جاننے کا تجسس تھا۔ خصول مقصد کے لیے میں کمر ہمت باندھی اور اللہ کا نام لے کر آغاز کیا۔
تحقیق و جستجو کے اس عمل سے گزرتے ہوئے مجھے تعجب ہوا کہ اس سے پہلے کئی صدیاں گزر جانے کے باوجود کسی نے اس قبیلے کی تاریخ رقم نہیں کی۔ اس بات نے میرے عزم کو مزید راسخ کیا اور میں تحقیق و تلاش میں اور زیادہ تن دہی سے کام کرنے لگا۔ میرے والد محترم مجھے حوصلہ دیتے رہے اور میری رہنمائی کرتے رہے۔  مگر شومئی قسمت کہ ان کی زندگی نے وفا نہ کی  اور وہ میرے خواب کو شرمندہء تعبیر ہوتے نہ دیکھ سکے ۔ خدا انہیں غریق رخمت کرے۔
تاریخی مواد اور کتب کے حصول کے لیے میں نے کئی سفر کئے۔ منگرال جہاں جہاں آباد ہیں ان سے رابطہ کیا۔ کئی لائبریریوں کو کھنگالا، درجنوں کتابوں کا مطالعہ کیا، یوں آہستہ آہستہ قبیلہ کی تاریخ، معلومات اور خقائق سامنے آتے چلے گئے اور چند سالوں کی محنت سے اب قبیلے کی مکمل تاریخ اور شجرے پیش کرے کی جسارت کر رہا ہوں۔
مستند شجرہ جات کا حصول ایک مشکل کام تھا۔ شجرے مرتب کرتے ہوئے خاندان کے بعض معمر اور پڑھے لکھے لوگوں نے میری معاونت کی۔ میں نے محکمہ مال کے ریکارڈ سے بھی استفادہ حاصل کیا۔  مگر جب مجھے مستند اور مکمل ریکارڈ جموں [مقبوضہ کشمیر] سے حاصل ہوا تب جا کر میری تسلی ہوئی۔ سو اب علاقہ سرساوہ، سہنسہ اور اس کے مضافات میں آباد منگرال قبیلہ کے مستند شرہ جات نزر قارئین ہیں اور اس کتاب کی بنیاد انھی شجرہ جات کی بنیاد پر رکھی گئی ہے۔ اگر کہیں کمی رہ گئی ہے تو آپ کی تنقید اور مشورے کھلے دل سے قبول کروں گا۔
اس کتاب میں منگرال خاندان سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات کا مکمل تعارف اور چیدہ چیدہ افراد کی تصاویر بھی شامل اشاعت ہیں۔ اگر سہواََ کسی فرد کا نام اس کتاب میں شامل ہونے سے رہ گیا ہو تو اس کے لیے معزرت۔
میں اپنے رفیق کارجناب پروفیسر چودھری محمد شبیر کا سپاس گزار ہوں جنھوں نے کتاب کی ترتیب و تدوین میں میری بھرپور  معاونت کی، مجھے مفید مشوروں سے نوازا اور مسودے کو کتابی شکل میں لانے تک قدم قدم پر میری رہنمائی کرتے رہے۔  
میں شکر گزار ہوں جناب پروفیسرنذیر مسکین کا جنھوں نے مسودے کو بغور پڑھا اور پروف ریڈنگ کی۔ جناب طاہر ملک اور کامران حسین بھی خصوصی شکریہ کے مستحق ہیں جنھوں نے جاں فشانی اور کمال مہارت سے کمپوزنگ کی۔
قارئین کرام، یہ میری پہلی اور ادنٰی سی کاوش ہے۔ آپ کی تنقید اور تبصرے میرے لیے مشعل راہ ہوں گے۔
راجہ نوید احمد
بلاگر راجہ ممتاز احمد
نوٹ: بلاگر کا کتاب کے کسی بھی متن سے متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں ہے۔  
    
    

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

MANGRAL RAJPOOT BOOK PART 7

MANGRAL RAJPOOT BOOK PART 12

منگرال راجپوت کتاب پارٹ 14