اشاعتیں

جون, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سوار، محمد حسین جنجوعہ

تصویر
 جون 18 یومِ پیدائش  ، محمّد حسین شہید جنجوعہ راجپوت ، نشانِ حید. آپ سوار محمّد حسین شہید کے نام سے زیادہ مشہور ہیں . ( سوار سے مراد ہے سپاہی ) . آپ 18 جون 1949ء کو ڈھوک پیر بخش ، نزد جاتلی ، ضلح راولپنڈی میں پیدا ھوے . 17 سال کی عمر میں آپ نے 1966ء میں پاک آرمی میں شمولیت اختیار کی . 1971 ء کی پاک بھارت جنگ میں آپ کی تعیناتی لاہور باڈر پر ہرار خورد ضلح امرتسر کے مقام پر تھی اورآپ کامیابی سے دشمن کے ٹینکوں کی نشان دیہی کر رہے تھے . آپ کی درست نشان دہی پردشمن کے سولہ ٹینک تباہ ھوے . دشمن کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی کوشش میں آپ ذرا زیادہ آگے نکل گئے اور دشمن کی نظروں میں آ گئے . دشمن کی مشین گن کا ایک برسٹ آپ کو سینے پرآ کے لگا اور آپ جرات ، بہادری اورجواں مردی سے اپنا فرض ادا کرتے ہوے شہادت کے مرتبے پر فائز ہو گئے . آپ کو اس  جرات اور بہادری کا بے مثال مظاہرہ کرنے پر نشانِ حیدر سے نوازا گیا . آپ پاکستان آرمی کے پہلے سوار یعنی سپاہی ہیں جنہوں نے نشانِ حیدر حاصل کیا . آپ کی شہادت کے بعد آپ کے گاوں ڈھوک پیر بخش سے تبدیل کے آپ کے نام کی مناسبت سے " ڈھوک محمّد حسین "

Hast-o-Bood Part-4

تصویر
ہست و بود  [پیش لفظ] صفحہ نمبر ۱۵ میاں اعجاز نبی مرحوم زیر نظر تالیف میں گجرات کی خاک میں آسودہ جن جن بزرگ اصحاب قوم[قبیلہ] کی تصاویر مہیا ہو سکی ہیں شامل کر دی گئی ہیں۔ نا سپاس گزاری ہو گی اگر میں برادرز عزیز میجر بشیرالحسان صاحب پاکستان پوسٹل سروس حال پوسٹ ماسٹر جنرل لاھور سرکل و میاں فیاض اصغر چیئرمین و ٹیکنیکل ڈائیریکٹر درسی ادارہ لیمیٹد گجرات کا شکریہ ادا نہ کروں۔ جنہوں نے اس کتاب کی ترتیب و تدوین کے لیےمختلف ذرائع سے متعلقہ کتب کی فراہمی کا بندوبست فرمایا اور پوری دلچسپی کا اظہار فرمایا۔  موخر الذکر نے اپنے زیر تحویل مصدقہ شجرہ نسب قوم [قبیلہ] اور شاہی دستاویزات کا عکس عطا کر کے تکمیل شجرہ نصب اور کتاب کی افادیت کا سامان کیا۔ راقم جناب شریف کنجاہی صاحب کا بھی ممنون احسان ہے کہ انہوں نے اس کتاب کا تعارف رقم کیا اور جناب میاں محمد آفتاب اصغر کا بھی سپاس گزار ہوں کہ انہوں نے اپنی گوں ناگوں مصروفیت کے باوجود اس حقیر سی پیشکس کا مختصر سا مقدمہ تحریر فرمایا۔ برادر بزرگ حاجی شیخ محمد ایوب صاحب ڈپٹی سیکٹری [مالیات] حکومت پاکستان [ریٹاِئر] نے بھی بکمال مہربانی مسودہ کتاب ھذا کا بہ نظر عمی

Montgomery 1964

تصویر
1864 ، برٹش انڈیا لاہور! سر رابرٹ مونٹگمری ------ برطانوی پنجاب کے لیفٹیننٹ گورنر ، پروٹوکول کے ساتھ گورنر ہاؤس سے نکل رہے ہیں۔ برائے مہربانی نوٹ کریں کہ اس کے نام مونٹگمری پر ایک شہر رکھا ہوا تھا ، جسے تبدیل کردیا گیا ہے اور اب اس کا نام ساہیوال رکھ دیا گیا ہے۔

Sardar Azar Khan of Galgit Baltistan

تصویر
تاریخ کا فراموش شدہ صفحہ ....... ہم گلگت بلتستان کے بہادر بیٹوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ننگر کے میر آزر خان نے اپنے حواریوں کے ساتھ بہادری اور حیران کن، 1891-92 میں نیلٹ میں اینگلو برشو جنگ لڑی اور سری نگر میں جلاوطنی کے دوران فوت ہوگئے۔ A Forgotten page of history.......We salute to brave sons of GB ! Brave and daunting Mir Azur Khan of Nagar with his followers , who fought Anglo-Brasho war at Nilt in 1891-92 and died during exile in Srinagar.

رئیس راولپنڈی سردار سبحان سنگھ

تصویر
رائے بہادر سردار سبحان سنگھ رئیس راولپنڈی وہ برطانوی راج کے دوران تقسیم سے پہلے "رئیس راولپنڈی" کے نام سے جانا جاتا تھا!   رائے بہادر سردار سبحان سنگھ ایک مالدار لکڑی کا سوداگر تھا اور راولپنڈی میں بہت عمدہ عمارتیں تعمیر کرتا تھا جس میں 1- سوجن سنگھ حویلی ، جسے اب بابرا بازار  کے نام سے جانا جاتا ہے. اوڈین سینما صدر کینٹ، باغ سرداراں، مسی گیٹ صدر،  ان کا اپنا رہائشی محل ، جو ایوان صدر کے طور پر استعمال ہوتا تھا (صدر پاکستان 1970 میں یہاں رہائش پذیر تھا) اور اب فاطمہ جناح وومن کالج یونیورسٹی میں تبدیل ہوگیا۔ He was known as " Rais e Rawalpindi " before partition during British Raj !  Rai Bhardur Sardar Subhan Singh was a wealthy timber businessman and constructed very marvelous buildings in Rawalpindi which includes 1- Sujan Singh Haveli , now known as Babra Bazar 2- Odean Cinema hall in Cant 3- Bagh e Sardaran 4- Massey gate , Saddar Bazar , 5- His own residential palace , which was used as Presidency ( President of Pakistan used to reside here in 1970s ) and now tu